(ایجنسیز)
اسرائیل کی شدت پسند تنظیموں نے یہودی آباد کاروں کو قبلہ اول پر زیادہ سے زیادہ حملوں کی ترغیب دیتے ہوئے ان پر زیادہ وقت مسجد اقصیٰ میں رہنے پر زور دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق "اقصیٰ فاؤنڈیشن" کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی شدت پسندوں کی جانب سے"جبل ہیکل" کے نام سے ایک تازہ مہم شروع کی گئی ہے۔ اس مہم کے تحت یہودی معبد میں شدت پسندوں میں ایسے پمفلٹ اور پرچے تقسیم کیے گئے ہیں جن میں مسجد اقصیٰ پر دھاوے بولنے کی ترغیب دی گئی ہے۔
بیان میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی تنظیموں کی جانب سے معبد میں کی جانے والی تقاریر میں بھی یہودیوں کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں مسجد اقصیٰ میں داخلے کی تلقین کی جاتی ہے۔ یہودیوں کی یہ تلقین یہودیوں کے مذہبی فتاویٰ کی حیثیت رکھتے ہیں کیونکہ ان میں انتہا پسندوں کو قبلہ اول کی بے حرمتی کی کھلی عام اجازت ہی نہیں بلکہ انہیں ایسے گھناؤنے
اقدامات کی سختی سے تاکید کی جاتی ہے۔
اقصیٰ فاؤنڈیشن کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ یہودی آبادکاروں میں تقسیم کیے گئے پمفلٹس اور پرچوں میں مسجد اقصیٰ کے نقشے بھی شائع کیے گئے ہیں۔ ان میں عبرانی زبان میں یہودیوں کو بتایا گیا ہے کہ وہ کس طرح قبلہ اول میں داخل ہوں گے اور وہاں پر کس نوعیت کی عبادات کریں گے۔
رپورٹ کے مطابق حال ہی میں "ھلیبا" نامی ایک شدت پسندیہودی تنظیم نے مقبوضہ فلسطین کے تمام مذہبی اسکولوں اور معابد میں لٹریچر تقسیم کیا گیا ہے جس میں کم عمر یہودیوں بالخصوص مذہبی شدت پسندوں کو زیادہ سے زیادہ قبلہ اول پردھاوے بولنے کی تلقین کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ قبلہ اول پر یہودیوں کی یلغار کوئی نئی بات نہیں ہے۔ یہودی شدت پسند صہیونی پولیس اور فوج کی سرپرستی میں آئے روز مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کرتے ہیں۔ جہاں فلسطینی شہریوں اور انتہا پسندوں کے درمیان جھڑپیں بھی اب روز کا معمول بن چکی ہیں۔